مظلوموں کےلیے آواز بلند کیجئے

Blame the Victim ایک رویہ ہے جو ہم اس وقت اختیار کرتے ہیںجب عمومی اصولوں کے برخلاف ہمارے ہمدردی مظلوم کے بجائے ظالم کے ساتھ ہوتی ہے۔مثلا جب کوئی اپنی ہلال کی کمائی سے شوق پورا کرنے کے لیے نیا موبائل خریدے اور وہ چھن جائےتو یہ سنے کو ملتا ہے کہ مہنگے موبائل رکھو گے تو یہی ہو گا۔قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ہمارے ادارے رومانہ بہن کو گھر سے اٹھالیں یا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ دیا جائے۔یہ دانشوری نظر آئی گی کہ کچھ تو کیا ہو گا۔اس شکست خوردہ اور پسماندہ ذہنیت سے باہر نکلئے اور اصولی موقف اختیار کیجیے۔مظلوم کی مدد کرنے کے لیےاس حق میں آواز اٹھائیےاورظالم کے ظلم کو اپنی دانشوری کے ذریعے جواز فراہم نہ کیجئے۔

Leave a comment